Khawish Ha Kamun Ma Sowab aur Zaida | Sumeira Saleem Kajal | sskajal | Sad poetry

0

https://sskajal.blogspot.com/

سمیرا سلیم کاجؔل

بحرِ ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف
افاعیل: مفعول مفاعیل مفاعیل فَعُولن

خواہش ہے کماؤں میں ثواب اور زیادہ
بس سامنے رہیے گا جناب اور زیادہ

پاؤں ہیں بہت آپ کے نازک سے خبر ہے
رستے میں بچھا دیں گے گلاب اور زیادہ

لمحات مرے خوب کیے خرچ ہیں حضرت
دینا تو پڑے گا جی حساب اور زیادہ

آنکھوں کے دریچے بھی ہیں تعبیر سمجھتے
مت دیکھ برے حال میں خواب اور زیادہ

الجھا کے شب و روز رکھی میری جوانی
اب کرنے نہیں دوں گی خراب اور زیادہ

مے خوار مجھے آپ نے سمجھا ہے یقیناً
آنکھوں سے پلا دی ہے شراب اور زیادہ

کاجلؔ سے بھری آنکھوں کے جھرمٹ میں قسم سے
ڈھاتا ہے قیامت یہ نقاب اور زیادہ



Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)