Mahram khara ajj ha kyun barg o samer say | Sumeira Saleem Kajal | sad poetries | urdu shayari | love poetry in urdu | romantic poetry in urdu | Urdu poetry
___ سمیرا سلیم کاجل ___
محروم کھڑا آج ہے کیوں برگ وثمر سے
یہ پوچھے کوئی جا کے کبھی سوکھے شجر سے
ساحل کی طرف بڑھنے لگی چیر کے لہریں
کشتی جو رُکی تھی ابھی طوفان کے ڈر سے
اِک خواب سا لگتا ہے مجھے اے مرے ہمدم!
دیکھا ہے مجھے آج محبّت کی نظر سے
گر شام سے ملتی ہے مجھے درد کہانی
جینے کا مجھے حوصلہ ملتا ہے سحر سے
اُس بیٹی کی عزّت سے کوئی کھیل گیا یے
ہاتھوں میں کھلونے لیے نکلی تھی جو گھر سے
بخشش ہو مری چُور ہوں زخموں سے خداوند!
تھک ہار کے لوٹی ہوں میں دنیا کے سفر سے
مظلوم بنے کیوں نہ تماشہ یہاں کاجل!
انصاف ہے ڈرنے لگا زردار کے زر سے