Haquket Aur Ha Kasay Batun by sumeira saleem kajal

0

حَقیقت اور ہے… کیسے بتاؤں
ارے وُہ چور ہے… کیسے بتاؤں


اُسے جو پَڑ گیا ہے آج گھر مِیں
وُہ میرا مور ہے… کیسے بتاؤں


سَمجھتا ہی نہیں ہے بات میری
بَہت مُنہ زور ہے… کیسے بتاؤں


تُمھارے ہاتھ جو اَب لگ گئی ہے
وُہ میری ڈور ہے… کیسے بتاؤں


دِیا تھا مَشورہ جو تُم نے مُجھ کو
وُہ زیرِ غور ہے… کیسے بتاؤں


یہاں خاموشیاں ہیں بین کرتی
عَجب سا شور ہے… کیسے بتاؤں


ہُوئی حَیرَت زَدَہ مَیں آج کاجؔل
یہ کیسا دور ہے… کیسے بتاؤں


سمیرا سلیم کاجؔل
اسلام آباد

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)