Lahad pa phool kis roz a ka dalay ga by sumeira saleem kajal

0

 

sskajal.blogspot.com


لَحَد پہ پُھول کِسی روز آ کے ڈالے گا


بحرِ مجتث مثمن مخبون محذوف مسکن

افاعیل: مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن

 

لَحَد پہ پُھول کِسی روز آ کے ڈالے گا

جَواز ایسے مُلاقات کا نِکالے گا

 

یہ قَرْض ہے جو چُکانا پَڑے گا نَسْلوں کو

کِسی کی بیٹی کی عِزّت اَگر اُچھالے گا

 

تِرا بھی ذِکر فَرِشتے کریں گے خُوش ہو کر

کِسی یَتیم کو سینے اَگر لگا لے گا

 

سِیاہ بَخْت ہیں لیکن خُدا کریم کبھی

ہمارے حال بھی دیکھے گا اور بھالے گا

 

دہکتی آگ مِیں مَت جھونک تو وَفاؤں کو

مُحبّتوں سے بھَری زِندگی جلا لے گا

 

تُمھارے سائے میں بَچّے رہیں تو اچھّا ہے

تُمھارے بعد اِنہیں کون پِھر سَنبھالے گا

 

بَہار جیسی اَگر سوچ اُس کی ہے کاجؔل

خیالِ یار کی راہوں مِیں گُل بِچھالے گا

 

سمیرا سلیم کاجؔل

اسلام آباد

 


Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)