تُمھاری بات کا اَب مَیں جواب کیا دیتیTumari bat ka ab ma jawab kya dati

0

 

تُمھاری بات کا اَب مَیں جواب کیا دیتیTumari bat ka ab ma jawab kya dati

بحرِ مجتث مثمن مخبون محذوف مسکن

افاعیل: مفاعِلن فَعِلاتن مفاعِلن فِعْلن

 

تُمھاری بات کا اَب مَیں جواب کیا دیتی

جو پَڑھ چُکے ہو وہ تُم کو کتاب کیا دیتی

 

جو کام رَبّ کا ہے وُہ ہی کرے گا مَحشر مِیں

بتاؤ مَیں تُمھیں اَجرو ثَواب کیا دیتی

 

چِمٹ کے پَلکوں سے میری جو اَشک پیتا رہا

مَیں ایسے خواب کا تُم کو حِساب کیا دیتی

 

وَفا، خُلوص، مَحبّت کے ساتھ وَقت دِیا 

جو دے سکی وُہ دیا اور جناب کیا دیتی

 

مُجھے ملال ہے لیکن یہ بات بھی سچ ہے

جُڑی تھی خار سے ٹہنی گُلاب کیا دیتی

 

کہا تھا تُم کو 'مجازی خدا' مَحبّت سے 

 حسین اور مَیں اعلٰی خطاب کیا دیتی

 

پلا رہی تھی مَیں آنکھوں سے رات بَھر کاجؔل

جو پی رہا تھا مَیں اُس کو شراب کیا دیتی

 

سُمیرا سلیم کاجؔل

اسلام آباد

 

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)