قُرب تیرا مِلا تازگی مِل گئی Karb tara mila tazgi mil gai

0


بحرِ متدارک مثمن سالم  افاعیل: فاعِلن فاعِلن فاعِلن فاعِلن     قُرب تیرا مِلا تازگی مِل گئی  المسیحا ہمیں روشنی مِل گئی     راستہ زِندگی کا دِکھایا ہمیں  بُھول بیٹھے تھے جو وُہ بتایا ہمیں  مُسکراتی ہُوئی زندگی مِل گئی     پَل مِیں مُردوں کو زِندہ کِیا المسیح  رُخ نیا زندگی کو دِیا المسیح  غم مِیں ڈُوبے ہوؤں کو خُوشی مِل گئی     ہے پیامِ خُدا ہر کسی کو دیا  راستہ اِک نیا آدمی کو دیا  خُوش نصیبی ہمیں پاس ہی مِل گئی     ہے ہمارے ُگناہوں کو دھویا گیا  دَرد مِیں ڈُوبی آہوں کو دھویا گیا  آج منزل ہمیں ناصری مِل گئی     گیت کاجؔل کا سرشار ہونے لگا  آج الفاظ سے پیار ہونے لگا  خوبصورت حسیں شاعری مِل گئی     سُمیرا سلیم کاجؔل  اسلام آباد



بحرِ متدارک مثمن سالم

افاعیل: فاعِلن فاعِلن فاعِلن فاعِلن

 

قُرب تیرا مِلا تازگی مِل گئی

المسیحا ہمیں روشنی مِل گئی

 

راستہ زِندگی کا دِکھایا ہمیں

بُھول بیٹھے تھے جو وُہ بتایا ہمیں

مُسکراتی ہُوئی زندگی مِل گئی

 

پَل مِیں مُردوں کو زِندہ کِیا المسیح

رُخ نیا زندگی کو دِیا المسیح

غم مِیں ڈُوبے ہوؤں کو خُوشی مِل گئی

 

ہے پیامِ خُدا ہر کسی کو دیا

راستہ اِک نیا آدمی کو دیا

خُوش نصیبی ہمیں پاس ہی مِل گئی

 

ہے ہمارے ُگناہوں کو دھویا گیا

دَرد مِیں ڈُوبی آہوں کو دھویا گیا

آج منزل ہمیں ناصری مِل گئی

 

گیت کاجؔل کا سرشار ہونے لگا

آج الفاظ سے پیار ہونے لگا

خوبصورت حسیں شاعری مِل گئی

 

سُمیرا سلیم کاجؔل

اسلام آباد

 

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)